صحيح البخاري
كتاب المحاربين -- کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں
35M. بَابُ إِذَا زَنَتِ الأَمَةُ:
باب: جب کوئی کنیز زنا کرائے۔
حدیث نمبر: 6838
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رضي الله عنهما، أن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" سُئِلَ عَنْ الْأَمَةِ إِذَا زَنَتْ وَلَمْ تُحْصَنْ؟ قَالَ: إِذَا زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ بِيعُوهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ". قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: لَا أَدْرِي بَعْدَ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ.
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ نے اور انہیں ابوہریرہ اور زید بن خالد رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کنیز کے متعلق پوچھا گیا جو غیر شادی شدہ ہو اور زنا کرا لیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر وہ زنا کرائے تو اسے کوڑے مارو، اگر پھر زنا کرائے تو پھر کوڑے مارو، اگر پھر زنا کرائے تو پھر کوڑے مارو اور اسے بیچ ڈالو خواہ ایک رسی ہی قیمت میں ملے۔ ابن شہاب نے بیان کیا کہ مجھے یقین نہیں کہ تیسری مرتبہ (کوڑے لگانے کے حکم) کے بعد یہ فرمایا یا چوتھی مرتبہ کے بعد۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 535  
´زانیہ لونڈی کی سزا`
«. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن الامة إذا زنت ولم تحصن، فقال: إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير . . .»
. . . رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس لونڈی کے بارے میں پوچھا: گیا جو زنا کرے اور وہ محصنہ (شادی شدہ) نہ ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر زنا کرے تواسے کوڑے لگاؤ، پھر اسے بیچ دو اگرچہ (اس کی قیمت) «ضيفر» (ایک رسی) ہی ہو . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 535]

تحقیق: صحیح، «وصرح ابن شهاب الزهري بالسماع عند الحميدي»

تخریج:
[واخرجه البخاري 2153، 2154، من حديث مالك به و رواه مسلم 33/1704، من حديث الزهري به]

تفقہ:
➊ لونڈی خواہ محصنہ (شادی شدہ) ہو یا غیر محصنہ اسے زنا کی حد لگائی جائے گی لیکن یاد رہے کہ لونڈیوں پر رجم کی سزا نہیں ہے بلکہ انہیں پچاس کوڑے لگائے جائیں گے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لونڈیوں کی زنا میں پچاس پچاس کوڑے لگوائے تھے۔ ديكهئے: [موطا امام مالك 827/2 ح16٠8 وسنده صحيح]
➋ اس پر اجماع ہے کہ زانیہ لونڈی کو آزاد زانیہ کی بہ نسبت آدھی سزا ملے گی یعنی اسے پچاس کوڑے لگائے جائیں گے۔ دیکھئے: [التمهيد 98/9]
➌ بعض علماء احصان سے مراد اسلام لیتے ہیں۔ دیکھئے: [التمهيد 102/9]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا «فإذا أحصن۔۔۔۔۔۔۔۔ إذا تزوجن» [مصنف ابن ابي شيبه 394/4 ح17574، وسنده صحيح، عنعنة هشيم عن حصين محمولة على السماع و صرح بالسماع عند ابن جرير فى تفسيره 16/5] لہٰذا یہاں «محصنه» کا معنی شادی شدہ ہی راجح ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 55   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4469  
´غیر شادی شدہ لونڈی زنا کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟`
ابوہریرہ اور زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لونڈی جب زنا کرے اور وہ شادی شدہ نہ ہو (تو اس کا کیا حکم ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے پھر کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے پھر کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے بیچ دو، گو ایک رسی ہی کے عوض میں ہو۔‏‏‏‏ ابن شہاب زہری کہتے ہیں: مجھے اچھی طرح معلوم نہیں کہ یہ آپ نے تیسری بار میں فرمایا: یا چوتھی بار میں اور «ضفیر» کے معنی رسی کے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4469]
فوائد ومسائل:
غلام اور لونڈی کی حد آزاد کی حد سے آدھی ہوتی ہے، یعنی پچاس کوڑےاور درے۔
ارشادباری تعالیٰ ہے: (فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ) (النساء: 25) اگر یہ لانڈیاں فحش کاری کریں توان پر آزاد عورتوں کی سزا کا نصٖف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4469   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6838  
6838. حضرت ابو ہریرہ ؓ اور حضرت زید بن خالد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ سے سوال ہوا کہ غیر شدہ شدہ لونڈی زنا کرے تو کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: جب لونڈی زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ۔ پھر زنا تو کوڑے لگاؤ۔ پھر اگر زنا کرے تو کوڑے لگاؤ، اسے فروخت کر دو، خواہ ایک رسی ہی قیمت میں ملے۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے معلوم نہیں کہ یہ تیسری بار کے بعد فرمایا یا چوتھی بار کے بعد۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6838]
حدیث حاشیہ:
اگر لونڈی غیر شادی شدہ ہو اور زنا کرے تو بعض اہل علم کے نزدیک اس پر حد نہیں ہے بلکہ تنبیہ کے طور پر اس کی پٹائی کر دی جائے۔
ان کے نزدیک احصان سے مراد اس کا شادی شدہ ہونا ہے جبکہ اکثریت کا خیال ہے کہ جب لونڈی مسلمان ہو اور زنا کرے، خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ تو دونوں صورتوں میں اس کی حد پچاس کوڑے ہیں۔
بار بار زنا کرنے سے اسے معمولی قیمت کے عوض فروخت کرنے سے مراد اس کی ذلت وحقارت ہے اور اس سے دور رہنے کی ترغیب دینا ہے کہ ایسی لونڈی سے جان چھڑالی جائے، خواہ قیمت میں ایک بالوں کی رسی ملے، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
انھوں نے فرمایا:
اے لوگو! اپنے غلاموں اور لونڈیوں پر حد جاری کرو، خواہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپ نے مجھے اس پر کوڑے لگانے کا حکم دیا۔
(صحیح مسلم، الحدود، حدیث: 4550(1705)
یہ روایت اگرچہ موقوف ہے لیکن مرفوع کے حکم میں ہے۔
(فتح الباري: 199/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6838