مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
34. مسنَد اَنَسِ بنِ مَالِك رَضِیَ اللَّه عَنه
0
حدیث نمبر: 13719
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بَعْضُ مَنْ لَا أَتَّهِمُهُ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْه وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِلَالٌ يَمْشِيَانِ بِالْبَقِيعِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا بِلَالُ، هَلْ تَسْمَعُ مَا أَسْمَعُ؟ قَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَسْمَعُهُ، قَالَ:" أَلَا تَسْمَعُ أَهْلَ هَذِهِ الْقُبُورِ يُعَذَّبُونَ؟ يَعْنِي قُبُورَ الْجَاهِلِيَّةِ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض ایسے صحابہ رضی اللہ عنہ نے " جنہیں میں متہم نہیں سمجھتا " بتایا کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ جنت البقیع میں جا رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلال! جیسے میں سن رہا ہوں کیا تم بھی کوئی آواز سن رہے ہو؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! بخدا! میں تو کوئی آواز نہیں سن رہا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم نہیں سن رہے کہ اہل جاہلیت کو ان کی قبروں میں عذاب دیا جا رہا ہے۔