مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 14286
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً ثَلَاثَ مِائَةٍ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، فَنَفِدَ زَادُنَا، فَجَمَعَ أَبُو عُبَيْدَةَ زَادَهُمْ، فَجَعَلَهُ فِي مِزْوَدٍ، فَكَانَ يُقِيتُنَا حَتَّى كَانَ يُصِيبُنَا كُلَّ يَوْمٍ تَمْرَةٌ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، وَمَا كَانَتْ تُغْنِي عَنْكُمْ تَمْرَةٌ؟ قَالَ: قَدْ وَجَدْنَا فَقْدَهَا حِينَ ذَهَبَتْ، حَتَّى انْتَهَيْنَا إِلَى السَّاحِلِ، فَإِذَا حُوتٌ مِثْلُ الظَّرِبِ الْعَظِيمِ، قَالَ: فَأَكَلَ مِنْهُ ذَلِكَ الْجَيْشُ ثَمَانِ عَشْرَةَ لَيْلَةً، ثُمَّ أَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعَيْنِ مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُمَا، ثُمَّ أَمَرَ بِرَاحِلَِة فَرُحِلَتْ، فَمَرَّتْ تَحْتَهُمَا فَلَمْ يُصِبْهَا شَيْءٌ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین سو افراد پر مشتمل ایک دستہ بھیجا اور ان پر سیدنا ابوعبید بن جراح رضی اللہ عنہ کو امیر مقرر کر دیا، راستے میں ہمارا زاد سفر ختم ہو گیا، سیدنا ابوعبید رضی اللہ عنہ نے تمام لوگوں کا توشہ ایک برتن میں اکٹھا کیا اور اس میں سے ہمیں کھانے کے لئے دیتے رہے، ہمیں روزانہ کی صرف ایک کھجور ملتی تھی، ایک آدمی نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اے ابوعبداللہ! ایک کھجور سے آپ کا کیا بنتا ہو گا؟ انہوں نے فرمایا: یہ تو ہمیں اس وقت پتہ چلا جب وہ ایک کھجور بھی ملنا ختم ہو گئی، اسی دوران ہمارا گزر بڑے ٹیلے کی مانند ایک بہت بڑی مچھلی پر ہوا، جو سمندر نے باہر پھینک دی تھی، لشکر اسے اٹھارہ دن تک کھاتے رہے، پھر سیدنا ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس مچھلی کی دو پسلیاں لے کر انہیں نصب کیا، پھر ایک سواری کو اس کے نیچے سے گزارا تو پھر بھی وہ اس کی پسلی سے نہیں ٹکرایا۔