صحيح البخاري
كِتَاب الدِّيَاتِ -- کتاب: دیتوں کے بیان میں
32. بَابُ إِذَا لَطَمَ الْمُسْلِمُ يَهُودِيًّا عِنْدَ الْغَضَبِ:
باب: جب مسلمان غصہ میں یہودی کو تھپڑ مار ڈالے۔
رَوَاهُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ اس کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر: 6916
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تُخَيِّرُوا بَيْنَ الْأَنْبِيَاءِ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان ثوری نے، انہوں نے عمرو بن یحییٰ سے، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو اور پیغمبروں سے مجھ کو فضیلت مت دو۔
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4668  
´انبیاء و رسل علیہم السلام کو ایک دوسرے پر فضیلت دینا کیسا ہے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نبیوں کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4668]
فوائد ومسائل:
بلا شبہ انبیا ورسل ؐ میں بعض پر فضیلت حاصل ہے اور قرآن مجید نے واضح طور بیان کیا ہے، مگر ان فضائل کا اس انداز سے تقابلی بیان کہ دوسروں کی تنقیص لازم آئے، حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4668   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6916  
6916. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: انبیاء ؑ کے مابین ایک کو دوسرے پر فضیلت نہ دو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6916]
حدیث حاشیہ:
یعنی اس طرح سے کہ دوسرے پیغمبروں کی توہین یا تحقیر نکلے یا اس طرح سے کہ لوگوں میں جھگڑا فساد پیدا ہو حالانکہ اس روایت میں طمانچہ کا ذکر نہیں ہے مگر آگے کی روایت میں موجود ہے یہ روایت اس کی مختصر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6916