مسند احمد
مسنَد المكثِرِینَ مِنَ الصَّحَابَةِ -- 0
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 14498
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: نَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَحَلَقَ وَجَلَسَ لِلنَّاسِ، فَمَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ إِلَّا قَالَ:" لَا حَرَجَ، لَا حَرَجَ" حَتَّى جَاءَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ، قَالَ:" لَا حَرَجَ" ثُمَّ جَاءَ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ، قَالَ:" لَا حَرَجَ"، ثم قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَرَفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَالْمُزْدَلِفَةُ كُلُّهَا مَوْقِفٌ، وَمِنًى كُلُّهَا مَنْحَرٌ، وَكُلُّ فِجَاجِ مَكَّةَ طَرِيقٌ وَمَنْحَرٌ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج میں قربانی کی اور بال منڈوا کر لوگوں کے لئے بیٹھ گئے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو سوال بھی پوچھا گیا تو آپ نے یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں، حتٰی کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے بال منڈوا لئے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی حرج نہیں پھر دوسرا آیا اور کہنے لگا، یا رسول اللہ! میں نے رمی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ کوئی حرج نہیں، اور یہ بھی فرمایا کہ پورا میدان عرفات وقوف کی جگہ ہے، پورا میدان مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے پورا میدان منیٰ قربان گاہ ہے اور مکہ مکرمہ کا ہر کشادہ راستہ قربان گاہ اور راستہ ہے۔