صحيح البخاري
كِتَاب الْإِكْرَاهِ -- کتاب: زبردستی کام کرانے کے بیان میں
3. بَابُ لاَ يَجُوزُ نِكَاحُ الْمُكْرَهِ:
باب: جس کے ساتھ زبردستی کی جائے اس کا نکاح۔
حدیث نمبر: 6946
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو هُوَ ذَكْوَانُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قُلْتُ:" يَا رَسُولَ اللَّهِ، يُسْتَأْمَرُ النِّسَاءُ فِي أَبْضَاعِهِنَّ؟، قَالَ: نَعَمْ، قُلْتُ: فَإِنَّ الْبِكْرَ تُسْتَأْمَرُ، فَتَسْتَحْيِي، فَتَسْكُتُ، قَالَ: سُكَاتُهَا إِذْنُهَا".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، ان سے ابن ابی ملیکہ نے، ان سے ابوعمرو نے جن کا نام ذکوان ہے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلہ میں اجازت لی جائے گی؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں۔ میں نے عرض کیا لیکن کنواری لڑکی سے اجازت لی جائے گی تو وہ شرم کی وجہ سے چپ سادھ لے گی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی خاموشی ہی اجازت ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6946  
6946. سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلے میں اجازت لی جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ہاں (سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں:) میں نے کہا: اگر کنواری لڑکی سے پوچھا جائے تو وہ شرم کرے گی اور خاموش رہے گی۔ آپ نے فرمایا: اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6946]
حدیث حاشیہ:
کنواری لڑکی سے بھی اجازت کی ضرورت ہے پھر زبردستی نکاح کیسے ہو سکتا ہے یہی ثابت کرنا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6946   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6946  
6946. سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلے میں اجازت لی جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ہاں (سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں:) میں نے کہا: اگر کنواری لڑکی سے پوچھا جائے تو وہ شرم کرے گی اور خاموش رہے گی۔ آپ نے فرمایا: اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6946]
حدیث حاشیہ:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے:
کنواری کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے۔
صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی:
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اس کی اجازت کیسے ہوگی؟ آپ نے فرمایا:
وہ خاموش رہے۔
(صحیح البخاري، النکاح حدیث 5135)
اس حدیث پر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان ان الفاظ کے ساتھ قائم کیا ہے:
(باب لا ينكح الأب وغيره البكر والثيب إلاّ برضاهما)
باپ یا کوئی دوسرا کنواری یا شوہر دیدہ کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے۔
(صحیح البخاري، النکاح، باب 42)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنواری لڑکی کے نکاح کے لیے بھی اجازت ضروری ہے تو پھر زبردستی نکاح کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر اس کی اجازت کے بغیر نکاح کر دیا گیا تو وہ اکراہ کے حکم میں ہوگی۔
بہرحال حالت اکراہ میں نکاح قطعاً جائز نہیں۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6946