مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ -- 0
102. حَدِیث السَّائِبِ بنِ عَبدِ اللَّهِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
0
حدیث نمبر: 15500
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ يَعْنِي ابْنَ مُهَاجِرٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَال: جِيءَ بِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ، جَاءَ بِي عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ وَزُهَيْرٌ، فَجَعَلُوا يَثْنُونَ عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تُعْلِمُونِي بِهِ، قَدْ كَانَ صَاحِبِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ" قَالَ: قَالَ: نَعَمْ , يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَنِعْمَ الصَّاحِبُ كُنْتَ، قَالَ: فَقَالَ:" يَا سَائِبُ، انْظُرْ أَخْلَاقَكَ الَّتِي كُنْتَ تَصْنَعُهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَاجْعَلْهَا فِي الْإِسْلَامِ، أَقْرِ الضَّيْفَ، وَأَكْرِمْ الْيَتِيمَ، وَأَحْسِنْ إِلَى جَارِكَ".
سیدنا سائب بن عبداللہ سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا گیا مجھے لانے والے سیدنا عثمان اور زہیر تھے وہ لوگ میری تعریف کرنے لگے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ان کے معلق مت بتاؤ یہ زمانہ جاہلیت میں میرے رفیق رہ چکے ہیں میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اور آپ بہترین رفیق تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سائب دیکھو تمہارے وہ اخلاق جن کا تم زمانہ جاہلیت میں خیال رکھتے تھے انہیں اسلام کی حالت میں بھی برقرار رکھنا مہمان نوازی کرنا، یتیم کی عزت کا خیال رکھنا اور پڑوسی کے ساتھ اچھاسلوک کرنا۔