صحيح البخاري
كِتَاب التَّعْبِيرِ -- کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
22. بَابُ الْمَفَاتِيحِ فِي الْيَدِ:
باب: ہاتھ میں کنجیاں خواب میں دیکھنا۔
حدیث نمبر: 7013
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي يَدِي"، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: وَبَلَغَنِي أَنَّ جَوَامِعَ الْكَلِمِ، أَنَّ اللَّهَ يَجْمَعُ الْأُمُورَ الْكَثِيرَةَ الَّتِي كَانَتْ تُكْتَبُ فِي الْكُتُبِ قَبْلَهُ فِي الْأَمْرِ الْوَاحِدِ وَالْأَمْرَيْنِ أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ.
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے عقیل نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، انہیں سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں «جوامع الكلم» کے ساتھ مبعوث کیا گیا ہوں اور میری مدد رعب کے ذریعہ کی گئی ہے اور میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ہاتھ میں انہیں رکھ دیا گیا اور محمد نے بیان کیا کہ مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ «جوامع الكلم» سے مراد یہ ہے کہ بہت سے امور جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کتابوں میں لکھے ہوئے تھے، ان کو اللہ تعالیٰ نے ایک یا دو امور یا اسی جیسے میں جمع کر دیا ہے۔
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث567  
´تیمم کے مشروع ہونے کا سبب۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین میرے لیے نماز کی جگہ اور پاک کرنے والی بنائی گئی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 567]
اردو حاشہ:
(1)
  زمین میں مسجد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نماز کے لیے مسجد ضروری نہیں مسجد سے باہر بھی نماز ادا کی جاسکتی ہے، سوائے ممنوعہ مقامات یا ناپاک جگہ کے مثلاً عین راستے پر، قبرستان میں اور بعض دیگر مقامات جن کی تفصیل حدیث: 746، 745، اور 747 میں مذکور ہے۔
لیکن فرض نمازمیں کسی عذر کے بغیر جاعت سے پیچھے رہنا جائز نہیں۔

(2)
زمین پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بنا دی گئی ہے کا مطلب یہ ہے کہ عذر کے موقع پر وضو اور غسل کے بجائے تیمم سے طہارت حاصل ہوجاتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 567   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7013  
7013. حضرت ابو ہریرہ ؓ سےروایت ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مجھے جوا مع الکلم دے کر بھیجا گیا ہے۔ اور رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی ہے۔ ایک وقت میں سو رہا تھا کہ میرے پاس زمین کے خزانوں کی چابیاں لائی گئیں اور میرے ہاتھ اور انہیں رکھ دیا گیا۔ ابو عبداللہ (امام بخاری ؓ) نے فرمایا: جوا مع الکلم سے مراد یہ ہے کہ بہت سے امور جو آپ ﷺ سے پہلے کتابوں میں لکھے ہوئے تھے ان کو اللہ تعالیٰ نے ایک یا دو امور وغیرہ میں جمع کردیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7013]
حدیث حاشیہ:

اہل تعبیر نے کہا ہے کہ خواب میں چابیاں دیکھنا مال ودولت اور عزت و غلبے کی دلیل ہے۔
جس نے دیکھا کہ وہ چابی سے دروازہ کھولتا ہے وہ کسی حاکم کی مدد سے ضرورت پوری ہونے میں کامیاب ہوگا۔
اگر ہاتھ میں چابیاں دیکھے تو اسے عظیم غلبہ حاصل ہوگا۔
(فتح الباري: 501/12)
اگر وہ جنت کی چابی ہے تو دین میں غلبہ یا اچھے عمل کرے گا۔
یا خزانہ پائے گا۔
یا وراثت میں حلال مال ہاتھ آئے گا اگر کعبے کی چابی دیکھے تو بادشاہ یا حاکم یا دربان ہو گا۔

علامہ کرمانی نے کہا ہے کہ چابی دیکھنے کی تعبیر یہ بھی ہے کہ اگر اس سے دروازہ کھولے تو جو دعا کرے اسے شرف قبولیت سے نوازا جائے۔
(عمدة القاري: 294/16)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7013