صحيح البخاري
كِتَاب الْفِتَنِ -- کتاب: فتنوں کے بیان میں
27. بَابُ لاَ يَدْخُلُ الدَّجَّالُ الْمَدِينَةَ:
باب: دجال مدینہ کے اندر نہیں داخل ہو سکے گا۔
حدیث نمبر: 7133
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَة، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"عَلَى أَنْقَابِ الْمَدِينَةِ مَلَائِكَةٌ لَا يَدْخُلُهَا الطَّاعُونُ وَلَا الدَّجَّالُ".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے نعیم بن عبداللہ بن المجمر نے بیان کیا، اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ منورہ کے راستوں پر فرشتے پہرہ دیتے ہیں نہ یہاں طاعون آ سکتی ہے اور نہ دجال آ سکتا ہے۔
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 645  
´مدینے میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہو سکتے`
«. . . 270- وعن نعيم بن عبد الله عن أبى هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: على أنقاب المدينة ملائكة، لا يدخلها الطاعون ولا الدجال. . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینے کے راستوں پر فرشتے ہیں، اس میں طاعون اور دجال داخل نہیں ہو سکتے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 645]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 1880، ومسلم 1379، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ حرم مدینہ اور حرم مکہ میں دجالِ اکبر داخل نہیں ہو سکتا۔
➋ مدینہ میں طاعون کی ایسی بیماری نہیں آسکتی جس سے سارے لوگ مرجائیں۔
➌ دنیا کے تمام شہروں کے مقابلے میں مکہ اور مدینہ افضل ہیں۔
➍ مزید فوائد کے لیے دیکھئے ح353
➎ طاعون کی بیماری سے مرنے والا شہید ہے۔ دیکھئے ح433
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 270