صحيح البخاري
كِتَاب الْأَحْكَامِ -- کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
18. بَابُ مَنْ قَضَى وَلاَعَنَ فِي الْمَسْجِدِ:
باب: جو مسجد میں فیصلہ کرے یا لعان کرائے۔
وَلَاعَنَ عُمَرُ عِنْدَ مِنْبَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَضَى شُرَيْحٌ، وَالشَّعْبِيُّ، وَيَحْيَى بْنُ يَعْمَرَ فِي الْمَسْجِدِ، وَقَضَى مَرْوَانُ عَلَى زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ بِالْيَمِينِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ وَكَانَ الْحَسَنُ، وَزُرَارَةُ بْنُ أَوْفَى يَقْضِيَانِ فِي الرَّحَبَةِ خَارِجًا مِنَ الْمَسْجِدِ
‏‏‏‏ اور عمر رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کے منبر کے پاس لعان کرا دیا اور شریح قاضی اور شعبی اور یحییٰ بن یعمر نے مسجد میں فیصلہ کیا اور مروان نے زید بن ثابت کو مسجد میں منبرنبوی کے پاس قسم کھانے کا حکم دیا اور امام حسن بصری اور زرارہ بن اوفی دونوں مسجد کے باہر ایک دالان میں بیٹھ کر قضاء کا کام کیا کرتے تھے۔ ابن ابی شیبہ کی روایت میں ہے کہ عین مسجد میں بیٹھ کر وہ فیصلے کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 7165
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ:" شَهِدْتُ الْمُتَلَاعِنَيْنِ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً وَفُرِّقَ بَيْنَهُمَا".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے دو لعان کرنے والوں کو دیکھا، میں اس وقت پندرہ سال کا تھا اور ان دونوں کے درمیان جدائی کرا دی گئی تھی۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7165  
7165. سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میری عمر پندرہ سال تھی کہ میں نے دو لعان کرنے والوں کو دیکھا، پھر ان دونوں کے درمیان جدائی کرا دی گئی تھی. [صحيح بخاري، حديث نمبر:7165]
حدیث حاشیہ:
سہل بن سعد ساعدی انصاری ہیں یہ آخری صحابی ہیں جو مدینہ میں فوت ہوئے سال وفات سنہ 91ھ ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7165