صحيح البخاري
كِتَاب الْأَحْكَامِ -- کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
43. بَابُ كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ:
باب: امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟
حدیث نمبر: 7205
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ:" لَمَّا بَايَعَ النَّاسُ عَبْدَ الْمَلِكِ، كَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ عَبْدِ الْمَلِكِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ، إِنِّي أُقِرُّ بِالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ لِعَبْدِ اللَّهِ عَبْدِ الْمَلِكِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ عَلَى سُنَّةِ اللَّهِ وَسُنَّةِ رَسُولِهِ فِيمَا اسْتَطَعْتُ، وَإِنَّ بَنِيَّ قَدْ أَقَرُّوا بِذَلِكَ".
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا کہا کہ جب لوگوں نے عبدالملک کی بیعت کی تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اسے لکھا اللہ کے بندے عبدالملک امیرالمؤمنین کے نام، میں اقرار کرتا ہوں سننے اور اطاعت کرنے کی۔ اللہ کے بندے عبدالملک امیرالمؤمنین کے لیے اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق، جتنی مجھ میں طاقت ہو گی اور میرے بیٹوں نے بھی اس کا اقرار کیا۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7205  
7205. سیدنا عبداللہ بن دینار سے روایت ہے انہوں نے کہا: لوگوں نے عبدالملک کی بیعت کی تو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے انہیں لکھا: اللہ کے بندے امیر المومیںین عبدالملک کے نام، میں اللہ کے بندے امیر المومنین عبدالملک کی بات سننے اور ماننے کا اقرار کرتا ہوں، یہ اقرار اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق ہوگا اور جتنی مجھ میں طاقت ہوگی اور میرے بیٹے بھی اس کا اقرار کرتے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7205]
حدیث حاشیہ:
عبدالملک کی حکومت سے پہلے اختلاف و انتشار تھا۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یزید بن معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بھی بیعت کی تھی۔
طوائف الملوکی کے دور میں انھوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
عبدالملک کی حکومت پر تمام لوگوں کا اتفاق ہو گیا تو انھوں نے بھی عبدالملک بن مروان کو اپنی "سمع وطاعت" کے متعلق خط لکھ دیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7205