صحيح البخاري
كِتَاب الْأَحْكَامِ -- کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
43. بَابُ كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ:
باب: امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟
حدیث نمبر: 7206
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، قَالَ: قُلْتُ لِسَلَمَةَ:" عَلَى أَيِّ شَيْءٍ بَايَعْتُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ؟، قَالَ: عَلَى الْمَوْتِ".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے حاتم نے بیان کیا، ان سے یزید نے بیان کیا کہ میں نے سلمہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا آپ لوگوں نے صلح حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے کہا کہ موت پر۔
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1592  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی بیعت کا بیان۔`
یزید بن ابی عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے سلمہ بن الاکوع رضی الله عنہ سے پوچھا: حدیبیہ کے دن آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے کہا: موت پر ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب السير/حدیث: 1592]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس میں اور اس سے پہلے والی حدیث میں کوئی تضاد نہیں ہے،
کیونکہ اس حدیث کا بھی مفہوم یہ ہے کہ ہم نے میدان سے نہ بھاگنے کی بیعت کی تھی،
بھلے ہم اپنی جان سے ہاتھ ہی کیوں نہ دھو بیٹھیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1592   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7206  
7206. سیدنا یزید بن ابو عبیدہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے پوچھا: تم نے حدیبیہ کے دن نبی ﷺ سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے فرمایا: موت پر بیعت کی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7206]
حدیث حاشیہ:
یزید بن ابو عبیدہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے۔
انھوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کس بات پر کی تھی؟ اس سوال کا پس منظر یہ تھا کہ انھوں نے حدیبیہ کے دن دو دفعہ بیعت کی تھی جس کی وجہ سے یزید بن ابو عبیدہ کو تجسس پیدا ہوا تو انھوں نے یہ سوال کیا۔
انھوں نے فرمایا:
ہماری بیعت یہ تھی کہ ہم جنگ سے نہیں بھاگیں گے۔
اگرچہ میدان میں موت آجائے۔
(صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث: 2960)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7206