مسند احمد
تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ -- 0
742. حَدِيثُ رَبِيعَةَ بْنِ عَبَّادٍ الدِّيلِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 19004
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْعَبَّاسِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ: رَبِيعَةُ بْنُ عَبَّادٍ مِنْ بَنِي الدِّيلِ وَكَانَ جَاهِلِيًّا، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي سُوقِ ذِي الْمَجَازِ وَهُوَ يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، قُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، تُفْلِحُوا" وَالنَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَيْهِ، وَوَرَاءَهُ رَجُلٌ وَضِيءُ الْوَجْهِ أَحْوَلُ ذُو غَدِيرَتَيْنِ، يَقُولُ: إِنَّهُ صَابِئٌ كَاذِبٌ، يَتْبَعُهُ حَيْثُ ذَهَبَ، فَسَأَلْتُ عَنْهُ، فَذَكَرُوا لِي نَسَبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالُوا لِي: هَذَا عَمُّهُ أَبُو لَهَبٍ ..
حضرت ربیعہ رضی اللہ عنہ جنہوں نے زمانہ جاہلیت بھی پایا تھا بعد میں مسلمان ہوگئے تھے سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ذی المجاز نامی بازار میں لوگوں کے سامنے اپنی دعوت پیش کرتے ہوئے دیکھا کہ اے لوگو! لا الہ اللہ کہہ لو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ وہ گلیوں میں داخل ہوتے جاتے اور لوگ ان کے گرد جمع ہوتے جاتے تھے کوئی ان سے کچھ نہیں کہہ رہا تھا اور وہ خاموش ہوئے بغیر اپنی بات دہرا رہے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک بھینگا آدمی بھی تھا اس کی رنگت اجلی تھی اور اس کی دومینڈھیاں تھیں اور وہ یہ کہہ رہا تھا کہ یہ شخص بےدین اور جھوٹا ہے (العیاذباللہ) میں نے پوچھا کہ یہ کون شخص ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ محمد بن عبداللہ ہیں جو نبوت کا دعویٰ کرتے ہیں میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ پیچھے والا آدمی کون ہے جوان کی تکذیب کررہا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چچا ابولہب ہے، راوی نے ان سے کہا کہ آپ تو اس زمانے میں بہت چھوٹے ہوں گے انہوں نے فرمایا نہیں، واللہ میں اس وقت سمجھدار تھا۔ حضرت ربیعہ رضی اللہ عنہ جنہوں نے زمانہ جاہلیت بھی پایا تھا بعد میں مسلمان ہوگئے تھے سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ذی المجاز نامی بازار میں لوگوں کے سامنے اپنی دعوت پیش کرتے ہوئے دیکھا کہ اے لوگو! لا الہ اللہ کہہ لو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ وہ گلیوں میں داخل ہوتے جاتے اور لوگ ان کے گرد جمع ہوتے جاتے تھے کوئی ان سے کچھ نہیں کہہ رہا تھا اور وہ خاموش ہوئے بغیر اپنی بات دہرا رہے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک بھینگا آدمی بھی تھا اس کی رنگت اجلی تھی اور اس کی دومینڈھیاں تھیں اور وہ یہ کہہ رہا تھا کہ یہ شخص بےدین اور جھوٹا ہے (العیاذباللہ) میں نے پوچھا کہ یہ کون شخص ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ محمد بن عبداللہ ہیں جو نبوت کا دعویٰ کرتے ہیں میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ پیچھے والا آدمی کون ہے جوان کی تکذیب کر رہا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چچا ابولہب ہے، راوی نے ان سے کہا کہ آپ تو اس زمانے میں بہت چھوٹے ہوں گے انہوں نے فرمایا نہیں، واللہ میں اس وقت سمجھدار تھا۔