صحيح البخاري
كِتَاب الِاعْتِصَامِ بِالْكِتَابِ وَالسُّنَّةِ -- کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے تھامے رہنا
16. بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَضَّ عَلَى اتِّفَاقِ أَهْلِ الْعِلْمِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان۔
حدیث نمبر: 7337
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ. ح وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عِيسَى، وَابْنُ إِدْرِيسَ، وَابْنُ أبي غنية، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" سَمِعْتُ عُمَرَ عَلَى مِنْبَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، ان سے لیث نے، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے (دوسری سند) اور مجھ سے اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عیسیٰ اور ابن ادریس نے خبر دی اور ابن ابی غنیہ نے خبر دی، انہیں ابوحیان نے، انہیں شعبی نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر (خطبہ دیتے) سنا۔
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7337  
7337. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کے منبر پر سیدنا عمر ؓ کو (خطبہ دیتے ہوئے) سنا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7337]
حدیث حاشیہ:

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس منبر پر کھڑے ہوکر شراب کے متعلق خطبہ دیتے ہوئے فرمایا تھا:
لوگو! اللہ کی طرف سے شراب کی حرمت نازل ہوئی تھی جسے اس وقت پانچ چیزوں سے تیار کیا جاتا تھا، یعنی کھجور، انگور، شہد، گندم اور جو سے بنائی جاتی تھی اورخمر ہروہ چیز ہے جو عقل پر پردہ ڈال دے۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4619)

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے صرف ان الفاظ کو بیان کرنے پر اکتفا کیا جن کی ضروری تھی اور وہ منبر شریف کا تذکرہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلفائے راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اسی مقصد کے لیے استعمال کیا جس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے استعمال کرتے تھے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7337