صحيح البخاري
كِتَاب التَّوْحِيدِ -- کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
56. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَاللَّهُ خَلَقَكُمْ وَمَا تَعْمَلُونَ} :
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الصافات میں) ارشاد ”اور اللہ نے پیدا کیا تمہیں اور جو کچھ تم کرتے ہو“۔
حدیث نمبر: 7559
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يَخْلُقُ كَخَلْقِي، فَلْيَخْلُقُوا ذَرَّةً، أَوْ لِيَخْلُقُوا حَبَّةً، أَوْ شَعِيرَةً".
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، ان سے ابن فضیل نے بیان کیا، ان سے عمارہ نے، ان سے ابوزرعہ نے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ اس شخص سے بڑھ کر حد سے تجاوز کرنے والا اور کون ہے جو میری مخلوق کی طرح مخلوق بناتا ہے، ذرا وہ چنے کا دانہ پیدا کر کے تو دیکھیں یا گیہوں کا ایک دانہ یا جَو کا ایک دانہ پیدا کر کے تو دیکھیں۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7559  
7559. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سنا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوسکتا ہے جو میرے پیدا کرنے کی مانند پیدا کرنا چاہتا ہے۔ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ چھوٹی سی چیونٹی پیدا کر کے دکھائیں یا اس کے علاوہ دانہ یا جو پیدا کریں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7559]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں یہ اشارہ ہے کہ حیوان بنانا تو بہت مشکل ہے بھلا نباتات ہی کی قسم سےجو حیوان سے ادنیٰ تر ہے کوئی دانہ یا پھل بنا دیں۔
جب نباتات بھی نہیں بنا سکتے تو بھلا حیوان بنائیں گے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7559   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7559  
7559. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سنا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوسکتا ہے جو میرے پیدا کرنے کی مانند پیدا کرنا چاہتا ہے۔ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ چھوٹی سی چیونٹی پیدا کر کے دکھائیں یا اس کے علاوہ دانہ یا جو پیدا کریں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7559]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں اشارہ ہے کہ حیوان بنانا تو بہت مشکل ہے نباتات کی قسم سے کوئی دانہ یا جَو پیدا کر دیں۔
جب وہ بناتات نہیں بنا سکتے تو حیوانات کیا بنائیں گے۔
اس سے مقصد انھیں کبھی تو حیوان پیدا کرنے کے ساتھ عاجز کرنا ہے کہ وہ چیونٹی پیدا کریں اور کبھی جامد چیز کی پیدائش سے انھیں عاجز کرنا ہے کہ وہ ایک جو ہی پیدا کر کے دیکھائیں۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ہے کہ ان کی طرف خلق کی نسبت کرنا انھیں عاجز کرنے کے لیے ہے حالانکہ وہ تو خود مخلوق ہیں اور اللہ تعالیٰ انھیں پیدا کرنے والا ہے بلکہ ان کے افعال و کردار کا بھی وہی خالق ہے چونکہ وہ اپنے افعال اپنے اختیار سے بجا لاتے ہیں اس بنا پر وہ جزا و سزا کے حق دار ہیں۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7559