صحيح مسلم
مُقَدِّمَةٌ -- مقدمہ
1. بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ جل جلالہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
فَعَلَى نَحْوِ مَا ذَكَرْنَا مِنَ الْوُجُوهِ نُؤَلِّفُ مَا سَأَلْتَ مِنَ الأَخْبَارِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَأَمَّا مَا كَانَ مِنْهَا عَنْ قَوْمٍ هُمْ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ مُتَّهَمُونَ أَوْ عِنْدَ الأَكْثَرِ مِنْهُمْ فَلَسْنَا نَتَشَاغَلُ بِتَخْرِيجِ حَدِيثِهِمْ كَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مِسْوَرٍ أَبِي جَعْفَرٍ الْمَدَائِنِيِّ وَعَمْرِو بْنِ خَالِدٍ وَعَبْدِ الْقُدُّوسِ الشَّامِيِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَصْلُوبِ
ہم احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ذکر کردہ صورتوں کے مطابق تالیف کریں گے۔
جو احادیث ان لوگوں سے مروی ہیں جو (تمام) ماہرین علم حدیث یا ان میں سے اکثر کے نزدیک متہم ہیں، ہم ان کی روایات سے کوئی سروکار نہ رکھیں گے، جیسے: عبداللہ بن مسور ابوجعفر مدائنی، عمرو بن خالد، عبد القدوس شامی، محمد بن سعید مصلو ب، غیاث بن ابراہیم، سلیمان بن عمرو نخعی اور ان جیسے دیگر لوگوں کی مرویات سے بھی، جن پر وضع احادیث اور روایات سازی کے الزامات ہیں۔