مسند احمد
مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ -- 0
1115. حَدِيثُ أَبِي الطُّفَيْلِ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
0
حدیث نمبر: 23796
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ عِمْرَانَ الْمَازِنِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الطُّفَيْلِ ، وَسُئِلَ: هَلْ رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، قِيلَ: فَهَلْ كَلَّمْتَهُ؟ قَالَ: لَا، وَلَكِنْ رَأَيْتُهُ انْطَلَقَ مَكَانَ كَذَا وَكَذَا، وَمَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ وَأُنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، حَتَّى أَتَى دَارَ قَوْرَاءَ، فَقَالَ: " افْتَحُوا هَذَا الْبَابَ"، فَفُتِحَ وَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَخَلْتُ مَعَهُ، فَإِذَا قَطِيفَةٌ فِي وَسَطِ الْبَيْتِ، فَقَالَ:" ارْفَعُوا هَذِهِ الْقَطِيفَةَ"، فَرَفَعُوا الْقَطِيفَةَ، فَإِذَا غُلَامٌ أَعْوَرُ تَحْتَ الْقَطِيفَةِ، فَقَالَ:" قُمْ يَا غُلَامُ"، فَقَامَ الْغُلَامُ، فَقَالَ: يَا غُلَامُ،" أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟"، قَالَ الْغُلَامُ: أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟ قَالَ:" أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟" قَالَ الْغُلَامُ: أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ هَذَا" مَرَّتَيْنِ .
حضرت ابوالطفیل رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں! سائل نے پوچھا کہ کیا بات بھی کی ہے؟ انہوں نے فرمایا نہیں البتہ میں نے فلاں جگہ جاتے ہوئے دیکھا تھا اس وقت ان کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہ تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک کشادہ مکان پر پہنچے اور دروازہ کھلوایا جب دروازہ کھلا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اندر داخل ہوگئے میں بھی ان کے ساتھ ہی اندر چلا گیا وہاں گھر کے درمیان میں ایک چادر تھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ چادر اٹھاؤ صحابہ رضی اللہ عنہ نے چادر اٹھائی تو اس کے نیچے سے ایک کانا لڑکا نکلا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے لڑکے! کھڑا ہوجا وہ لڑکا کھڑا ہوگیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا اے لڑکے! کیا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ اس لڑکے نے کہا کیا آپ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ دو مرتبہ یہی سوال جواب ہوئے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگو۔