مسند احمد
مسند النساء -- 0
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 25521
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بن أبي إسحاق ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ: أَيُّ سَاعَةٍ تُوتِرِينَ؟ لَعَلَّهُ، قَالَتْ: مَا أُوتِرُ حَتَّى يُؤَذِّنُونَ، وَمَا يُؤَذِّنُونَ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ، قَالَتْ: وَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ، وَعَمْرُو ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَذَّنَ عَمْرٌو، فَكُلُوا وَاشْرَبُوا، فَإِنَّهُ رَجُلٌ ضَرِيرُ الْبَصَرِ وإِذَا أَذَّنَ بِلَالٌ فَارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ، فَإِنَّ بِلَالًا لَا يُؤَذِّنُ كَذَا قَالَ حَتَّى يُصْبِحَ" .
اسود بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ آپ وتر کس طرح پڑھتی ہیں؟ شاید انہوں نے فرمایا کہ میں تو اس وقت وتر پڑھتی ہوں جب مؤذن اذان دینے لگیں اور مؤذن طلوع فجر کے وقت اذان دیتے ہیں، نیز انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دو مؤذن تھے، ایک حضرت بلال رضی اللہ عنہ اور دوسرے عمروبن ام مکتوم رضی اللہ عنہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابن ام مکتوم اس وقت اذان دیتے ہیں جب رات باقی ہوتی ہے اس لئے اس کے بعد تم کھا پی سکتے ہو، یہاں تک کہ بلال اذان دے دیں، تو ہاتھ اٹھا لیا کرو، کیونکہ بلال اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک صبح نہیں ہوجاتی۔