صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ -- ایمان کے احکام و مسائل
74. باب الإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى السَّمَوَاتِ وَفَرْضِ الصَّلَوَاتِ:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آسمانوں پر تشریف لے جانا (یعنی معراج) اور نمازوں کا فرض ہونا۔
حدیث نمبر: 422
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ، " فَذَكَرُوا الدَّجَّالَ، فَقَالَ: إِنَّهُ مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ، قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : لَمْ أَسْمَعْهُ، قَالَ: ذَاكَ، وَلَكِنَّهُ قَالَ: أَمَّا إِبْرَاهِيمُ، فَانْظُرُوا إِلَى صَاحِبِكُمْ، وَأَمَّا مُوسَى، فَرَجُلٌ آدَمُ جَعْدٌ عَلَى جَمَلٍ أَحْمَرَ، مَخْطُومٍ بِخُلْبَةٍ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ إِذَا انْحَدَرَ فِي الْوَادِي يُلَبِّي ".
مجاہد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس تھے تو لوگوں نے دجال کا تذکرہ چھیڑ دیا، (اس پر کسی نے) کہا: اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا گا۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا کہ آپ نے یہ کہا ہو لیکن آپ نے یہ فرمایا: جہاں تک حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کا تعلق ہے تو اپنے صاحب (نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دیکھ لو اور موسیٰ رضی اللہ عنہ گندمی رنگ، گٹھے ہوئے جسم کے مرد ہیں، سرخ اونٹ پر سوار ہیں جس کی نکیل کھجور کی چھال کی ہے جیسے میں انہیں دیکھ رہا ہوں کہ جب وادی میں اترے ہیں تو تلبیہ کہہ رہے ہیں۔
مجاہدؒ نے کہا: ہم ابنِ عباس ؓ کے پاس تھے، تو لوگوں نے دجال کا تذکرہ چھیڑ دیا۔ مجاہدؒ نےکہا: اس کی آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوگا۔ ابنِ عباس ؓ نے فرمایا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا، کہ آپ نے یہ کہا ہو، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا: رہا ابراہیمؑ، تو اپنے ساتھی کو (آپ کو) دیکھ لو۔ اور رہے موسیٰؑ ایک آدمی ہیں گندمی رنگ، گھنگریالے بال، سرخ اونٹ پر سوار ہیں، جس کی نکیل کھجور کی چھال ہے گویا کہ میں انھیں دیکھ رہا ہوں، اور جب وادی میں اترتے ہیں تو تلبیہ کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الحج، باب: التلبية اذا انحدر في الوادئ برقم (1555) وفي احاديث الانبياء، باب: قول الله تعالي: ﴿ وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا ﴾ وقوله: ﴿ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِّلَّهِ ﴾ برقم (3355) وفي اللباس، باب: الجعد برقم (5913) انظر ((التحفة)) برقم (6400)»