مسند احمد
مسند النساء -- 0
1208. حَدِيثُ أُمِّ إِسْحَاقَ مَوْلَاةِ أُمِّ حَكِيمٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27069
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَشَّارُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ ، وَقَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَكِيمٍ بِنْتُ دِينَارٍ ، عَنْ مَوْلَاتِهَا أُمِّ إِسْحَاقَ ، أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأُتِيَ بِقَصْعَةٍ مِنْ ثَرِيدٍ، فَأَكَلَتْ مَعَهُ، وَمَعَهُ ذُو الْيَدَيْنِ، فَنَاوَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرْقًا، فَقَالَ:" يَا أُمَّ إِسْحَاقَ، أَصِيبِي مِنْ هَذَا"، فَذَكَرْتُ أَنِّي كُنْتُ صَائِمَةً، فَرَدَدْتُ يَدِي، لَا أُقَدِّمُهَا وَلَا أُؤَخِّرُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا لَكِ؟" , قَالَتْ: كُنْتُ صَائِمَةً فَنَسِيتُ، فَقَالَ ذُو الْيَدَيْنِ: الْآنَ بَعْدَمَا شَبِعْتِ! فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَتِمِّي صَوْمَكِ، فَإِنَّمَا هُوَ رِزْقٌ سَاقَهُ اللَّهُ إِلَيْكِ" .
حضرت ام اسحاق رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھیں، کہ ثرید کا ایک پیالہ لایا گیا، میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے میں شریک ہو گئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ذوالیدین بھی تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بوٹی لگی ہوئی ایک ہڈی دی اور فرمایا: ام اسحاق! یہ کھاؤ، اچانک مجھے یاد آیا کہ میں تو روزے سے تھی، یہ خیال آتے ہی میرے ہاتھ ٹھنڈے پڑ گئے اور میں انہیں آگے کر سکی اور نہ پیچھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں کیا ہوا؟ میں نے عرض کیا کہ میں تو روزے سے تھی اور مجھے یاد ہی نہیں رہا، ذوالیدین کہنے لگے کہ جب خوب اچھی طرح پیٹ بھر گیا، تو اب تمہیں یاد آ رہا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنا روزہ مکمل کر لو، یہ تو اللہ کی طرف سے رزق تھا جو اس نے تمہارے پاس بھیج دیا۔