مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ -- 0
1290. حَدِيثُ سَلْمَى بِنْتِ قَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27375
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ , عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ , عَنْ أُمِّهِ سَلْمَى بِنْتِ قَيْسٍ , قَالَتْ: بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ , قَالَتْ: كَانَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا: أَنْ لَا تَغُشَّنَّ أَزْوَاجَكُنَّ , قَالَتْ: فَلَمَّا انْصَرَفْنَا , قُلْنَا: وَاللَّهِ لَوْ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِشُّ أَزْوَاجِنَا؟ قَالَتْ: فَرَجَعْنَا فَسَأَلْنَاهُ , قَالَ: " أَنْ تُحَابِينَ أَوْ تُهَادِينَ بِمَالِهِ غَيْرَهُ" .
حضرت سلمیٰ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے کچھ انصاری عورتوں کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تو منجملہ شرائط بیعت کے ایک شرط یہ بھی تھی کہ تم اپنے شوہروں کو دھوکہ نہیں دو گی، جب ہم واپس آنے لگے تو خیال آیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی پوچھ لیتے کہ شوہروں کو دھوکہ دینے سے کیا مراد ہے؟ چنانچہ ہم نے پلٹ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھ لیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنے شوہر کا مال کسی دوسرے کو ہدیہ کے طور پر دے دینا۔