مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ -- 0
1293. وَمِنْ حَدِيثِ أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27384
حَدَّثَنَا يَزِيدُ , قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ , عَنْ هَارُونَ ابْنِ بِنْتِ أُمِّ هَانِئٍ أَوْ ابْنِ أُمِّ هَانِئٍ , عَنْ أُمِّ هَانِئٍ , قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَاسْتَسْقَى , فَسُقِيَ , فَشَرِبَ , ثُمَّ نَاوَلَنِي فَضْلَهُ , فَشَرِبْتُ , فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَمَا إِنِّي كُنْتُ صَائِمَةً , فَكَرِهْتُ أَنْ أَرُدَّ سُؤْرَكَ , فَقَالَ: " أَكُنْتِ تَقْضِينَ شَيْئًا؟" , فَقُلْتُ: لَا , فَقَالَ:" لَا بَأْسَ عَلَيْكِ" .
حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے اور ان سے پانی منگوا کر اسے نوش فرمایا: پھر وہ برتن انہیں پکڑا دیا، انہوں نے بھی اس کا پانی پی لیا، پھر یاد آیا تو کہنے لگیں، یا رسول اللہ! میں تو روزے سے تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم قضاء کر رہی ہو؟ میں نے کہا: نہیں، فرمایا: پھر کوئی حرج نہیں۔