مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ -- 0
1303. حَدِيثُ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27444
قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ , مَالِكٌ , عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ , عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ الْأَنْصَارِيَّةِ , أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ , عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ سَهْلٍ الْأَنْصَارِيَّةِ , قَالَتْ: إِنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ , وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الصُّبْحِ , فَوَجَدَ حَبِيبَةَ بِنْتَ سَهْلٍ عَلَى بَابِهِ بِالْغَلَسِ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ هَذِهِ؟" , قَالَتْ: أَنَا حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ , فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا لَكِ؟" , قَالَتْ: لَا أَنَا , وَلَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ , لِزَوْجِهَا , فَلَمَّا جَاءَ ثَابِتٌ , قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هَذِهِ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ قَدْ ذَكَرَتْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَذْكُرَ" , قَالَتْ حَبِيبَةُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , كُلُّ مَا أَعْطَانِي عِنْدِي , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِثَابِتٍ:" خُذْ مِنْهَا" , فَأَخَذَ مِنْهَا , وَجَلَسَتْ فِي أَهْلِهَا .
حضرت حبیبہ بنت سہل رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ وہ ثابت بن قیس بن شماس کے نکاح میں تھیں، ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر کے لئے نکلے تو منہ اندھیرے گھر کے دروازے پر حبیبہ بنت سہل کو پایا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کون ہے؟ انہوں نے عرض کیا: میں حبیبہ بنت سہل ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا بات ہے؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں اور ثابت بن قیس (میرا شوہر) ایک ساتھ نہیں رہ سکتے، جب ثابت آئے، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ یہ حبیبہ بنت سہل آئی ہیں اور کچھ ذکر کر رہی ہیں، حبیبہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! انہوں نے مجھے جو کچھ دیا ہے وہ سب میرے پاس موجود ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت سے فرمایا: ان سے وہ چیزیں لے لو، چنانچہ ثابت نے وہ چیزیں لے لیں اور حبیبہ اپنے گھر جا کر بیٹھ گئیں۔