مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 4
حدیث نمبر: 4
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، ثنا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، وَسُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيُّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْوَالِبِيِّ، عَنْ أَسْمَاءِ بْنِ الْحَكَمِ الْفَزَارِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: كُنْتُ إِذَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا نَفَعَنِي اللَّهُ بِمَا شَاءَ مِنْهُ، فَإِذَا حَدَّثَنِي غَيْرُهُ اسْتَحْلَفْتُهُ، فَإِذَا حَلَفَ لِي صَدَّقْتُهُ وَأَنَّ أَبَا بَكْرٍ حَدَّثَنِي - وَصَدَقَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ رَجُلٍ يُذْنِبُ ذَنْبًا فَيَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ الْوُضُوءَ» قَالَ مِسْعَرٌ «ثُمَّ يُصَلِّي» وَقَالَ سُفْيَانُ «ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ فَيَسْتَغْفِرُ اللَّهَ إِلَّا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ»
اسماء بن حکم فزاری سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: جب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی کوئی حدیث سنتا تھا، تو اللہ تعالیٰ کو جو منظور ہوتا تھا وہ اس حدیث کے ذریعے مجھے نفع عطا کر دیتا تھا، لیکن جب کوئی دوسرا شخص مجھے کوئی حدیث سناتا تھا، تو میں اس سے حلف لیا کرتا تھا، جب وہ میرے سامنے حلف اٹھا لیتا، تو میں اس کی بات کی تصدیق کر دیتا تھا۔
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ حدیث سنائی اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے سچ بیان کیا۔ انہوں نے یہ بات بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جو بھی بندہ کسی گناہ کا ارتکاب کرے اور پھر وضو کرے اور چھی طرح وضو کرے۔
یہاں پر مسعر نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کئے ہیں: پھر وہ نماز ادا کرے۔
جبکہ سفیان نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیئے ہیں: پھر وہ دو رکعت نماز ادا کرے اور اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرے، تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 12-15، وصحیح ابن حبان: 623، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 10175، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1521، والترمذي فى «جامعه» برقم: 406، 3006، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1395»