مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 34
حدیث نمبر: 34
34 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَي، أَخْبَرَنِي نُبَيْهُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: اشْتَكَي عُمَرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ عَيْنَهُ بِمَلَلٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَأَرْسَلَ إِلَي أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ يَسْأَلُهُ بِأَيِّ شَيْءٍ يُعَالِجُهُ فَقَالَ لَهُ أَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ: اضْمُدْهُمَا بِالصَّبِرِ فَإِنِّي سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يُخْبِرُ بِذَلِكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «يُضَمِّدُهَا بِالصَّبِرِ»
34- نبیہ بن وہب بیان کرتے ہیں: ملل کے مقام پر عمر بن عبید اللہ کی آنکھیں دکھنے آگئیں وہ احرام باندھے ہوئے تھے۔ انہوں نے ابن بن عثمان کو پیغام بھیجا اور ان سے دریافت کیا: انہیں کس چیز کے ذریعے علاج کرنا چاہئے؟ تو ابان بن عثمان نے کہا: تم اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرو، کیونکہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آدمی اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناد صحيح، أخرجه ابن ابي شيبه برقم 109، وأحمد 68/1، ومسلم: 1204، والترمذي: 952، والنسائي: 143/5، والدارمي: 71/2»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:34  
34- نبیہ بن وہب بیان کرتے ہیں: ملل کے مقام پر عمر بن عبید اللہ کی آنکھیں دکھنے آگئیں وہ احرام باندھے ہوئے تھے۔ انہوں نے ابن بن عثمان کو پیغام بھیجا اور ان سے دریافت کیا: انہیں کس چیز کے ذریعے علاج کرنا چاہئے؟ تو ابان بن عثمان نے کہا: تم اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرو، کیونکہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: آدمی اس پر صبر (مخصوص قسم کی بوٹی) کا لیپ کرے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:34]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حالت احرام میں ایلوے کا لیپ کرے۔ سرمہ لگانے سے پرہیز، کیونکہ سرمہ رنگ والی زینت ہے اور احرام میں ہرقسم کی زینت منع ہے۔ ایلوے کے لیپ سے تکلیف دور ہو جائے گی اور زینت سے بھی بچت ہو جائے گی۔ دوائی ڈالنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور سرمہ ڈالنا بھی درست ہے، ہاں یہ خیال ضروری ہے کہ اس دوائی یا سرمے میں خوشبو نہیں ہونی چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 34