مسند الحميدي
أَحَادِيثُ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 62
حدیث نمبر: 62
62 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ يَحْيَي بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ لَمَّا نَزَلتْ ﴿ ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُونَ﴾ قَالَ الزُّبَيْرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُكَرَّرُ عَلَيْنَا الَّذِي كَانَ بَيْنَنَا فِي الدُّنْيَا مَعَ خَوَاصِّ الذُّنُوبِ فَقَالَ «نَعَمْ حَتَّي تُؤَدُّوا إِلَي كُلِّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ»
62- سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما، سیدنا زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: تو پھر قیامت کے دن تم لوگ اپنے پروردگار کے سامنے ایک دوسرے سے بحث کروگے۔ تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! دنیا میں ہمارے درمیان جو اختلاف ہے، تو یہ خواص ذنوب کے ساتھ دوبارہ ہم پر آئے گا؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ جب تک تم میں سے ہر ہر حقدار کو اس کا مخصوص حق نہیں مل جاتا۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 688، 687، والترمذي: 3236، تحفة الأشراف: 3629، وأحمد: 164/1، برقم: 1405، وفي المستدرك للحاكم: 3626»