مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 95
حدیث نمبر: 95
95 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَعْيَنَ، وَجَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اقْتَطَعَ مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينٍ كَاذِبَةٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِصْدَاقَهُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَي ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ﴾ الْآيَةَ
95- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جو شخص جھوٹی قسم کے ذریعے کسی مسلمان کا مال ہتھیالے گا، تو جب وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا، تو اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوگا۔ سیدنا عبداللہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مصداق کے طور پر اللہ تعالیٰ کی کتاب کی یہ آیت ہمارے سامنے تلاوت کی۔
بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 7445، ومسلم: 138، 2184، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 5114، 5197، وصحيح ابن حبان: 572، 5084»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:95  
95- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جو شخص جھوٹی قسم کے ذریعے کسی مسلمان کا مال ہتھیالے گا، تو جب وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا، تو اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوگا۔ سیدنا عبداللہ کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مصداق کے طور پر اللہ تعالیٰ کی کتاب کی یہ آیت ہمارے سامنے تلاوت کی۔ بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ کے عہد اور اپنی قسموں کو تھوڑی قیمت پر بیچ ڈالتے ہیں [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:95]
فائدہ:
اسلام کس قدر مکمل دین ہے کہ اس نے لوگوں کے مال کی حفاظت کے بھی قوانین بنائے ہیں۔ جھوٹی قسم اٹھانا کبیرہ گناہ ہے۔ پھر جھوٹی قسم کے ذریعے لوگوں کا مال حاصل کرنا دوہرا جرم ہے، ایک جھوٹی قسم اٹھانا اور دوسرا ناجائز مال حاصل کرنا۔ افسوس کہ لوگوں کے ذہنوں میں مال کی ہوں اس قدر زیادہ ہو چکی ہے کہ ہر وقت مال اکٹھا کرنے کی حرص میں نظر آتے ہیں۔ اس کو جمع کرنے کی خاطر چوری، ڈاکہ اور دھوکا وغیرہ سے کام لیا جا رہا ہے، اور سود جیسی لعنت میں لوگ ملوث نظر آتے ہیں، حالانکہ یہ تمام ذرائع جہنم کے راستے ہیں، جن کو چھوڑنا فرض ہے، اور رزق حلال تلاش کرنا عبادت ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 96