مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 96
حدیث نمبر: 96
96 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا مَنْصُورٌ غَيْرَ مَرَّةٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ «سَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ بَعْدَ السَّلَامِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَهَا بَعْدَ السَّلَامِ» قَالَ سُفْيَانُ وَكَانَ طَوِيلًا فَهَذَا الَّذِي حَفِظْتُ مِنْهُ
96- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ انہوں نے سلام پھیرنے کے بعد دو مرتبہ سجدہ سہو کیا اور یہ بات بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کے بعد یہ سجدے کیے تھے۔ سفیان کہتے ہیں: یہ روایت طویل ہے، تاہم اس کا صرف یہ حصہ مجھے یاد ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري فى "صحيحه" برقم: 401،404،1226، 6671، 7249، ومسلم: 572، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:5002، وصحیح ابن حبان: 2656»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:96  
96- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ انہوں نے سلام پھیرنے کے بعد دو مرتبہ سجدہ سہو کیا اور یہ بات بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کے بعد یہ سجدے کیے تھے۔ سفیان کہتے ہیں: یہ روایت طویل ہے، تاہم اس کا صرف یہ حصہ مجھے یاد ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:96]
فائدہ:
نماز میں کمی یا بیشی ہو جاتی ہے۔ شریعت نے اس کا حل بتایا ہے کہ نماز کا سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کر لیے جائیں تاکہ نماز کی کمی یا بیشی دور ہو جائے۔ سجدہ سہو سلام کے بعد بھی درست ہیں، جس طرح سلام سے پہلے بھی درست ہے۔ (مسند احمد: 483/2، سنن ابن ماجه: 1217، حسن) ہرممکن طریقے سے نماز میں خیالات پر کنڑول پانا چاہیے، تاکہ نماز کا مقصد فوت نہ ہو، اور خشیت الٰہی کا حصول ہو۔ اس کے لیے نماز کا ترجمہ یاد کرنا بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 97