مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 139
حدیث نمبر: 139
139 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ قَالَ: ثنا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَبَا ذَرٍّ إِذَا طَبَخْتَ فَأَكْثِرِ الْمَرَقَةَ، وَتَعَاهَدْ جِيرَانَكَ أَوِ اقْسِمْ فِي جِيرَانِكَ»
139- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے ابوذر! جب تم سالن پکاؤ تو شوربہ زیادہ بنالیا کرو اور اپنے پڑوسی کا خیال رکھا کرو۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) اپنے پڑوسی کو بھی کچھ دے دیا کرو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، أخرجه مسلم 648، 1837 2625، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 468، 513،514، 523، 1718، 5964»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:139  
139- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے ابوذر! جب تم سالن پکاؤ تو شوربہ زیادہ بنالیا کرو اور اپنے پڑوسی کا خیال رکھا کرو۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) اپنے پڑوسی کو بھی کچھ دے دیا کرو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:139]
فائدہ:

① ہمسایوں میں اچھے تعلقات قائم رکھنے لیے تحفے تحائف کالین دین بہت اچھا طریقہ ہے۔
② قیمتی تحائف کی بجائے ایسی چیز دینا بہتر ہے جو فوری استعمال میں آ جائے۔
③ جب کوئی خاص کھانا تیار کیا جائے، تو کچھ نہ کچھ ہمسایوں کے ہاں بھی بھیجا جائے۔
④ عام سادہ کھانا بھی بھیجا جا سکتا ہے۔
⑤ معمولی ہدیہ ملے تو قبول کر لینا چاہیے اور شکر یہ ادا کرنا چاہیے۔
⑥ گوشت میں پانی زیادہ ڈال کر کچھ سالن ہمسایوں کے ہاں بھیج دینا ایسا طریقہ ہے جس کے لیے خاص طور پر اضافی خرچ کرنا نہیں پڑتا۔ اس قسم کی اور چیز میں بھی ہوسکتی ہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 139