مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 140
حدیث نمبر: 140
140 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: «هُمُ الْأَسْفَلُونَ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ» قُلْتُ: مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الْأَكْثَرُونَ إِلَّا مَنْ قَالَ بِالْمَالِ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا وَقَلِيلٌ مَا هُمْ»
140- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: رب کعبہ کی قسم! وہ لوگ نچلے درجے کے ہیں۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کون لوگ ہیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مال و دولت والے ہیں، البتہ اس شخص کا حکم مختلف ہے، جو یہ کہتا ہے میرے مال میں سے (اتنا، اتنا) یعنی وہ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور ایسے لوگ کم ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، أخرجه البخاري 1460، ومسلم: 990، وابن حبان فى ”صحيحه“: 170، 3256، 3331»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:140  
140- سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: رب کعبہ کی قسم! وہ لوگ نچلے درجے کے ہیں۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! وہ کون لوگ ہیں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مال و دولت والے ہیں، البتہ اس شخص کا حکم مختلف ہے، جو یہ کہتا ہے میرے مال میں سے (اتنا، اتنا) یعنی وہ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور ایسے لوگ کم ہیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:140]
فائدہ:
مال دار لوگ جو کنجوس ہیں، وہ بدقسمت ہیں، اور پستی میں ہیں، ہاں وہ مال دار جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں، ان کا مقام و مرتبہ بہت زیادہ ہے، اور مومنوں کی ایک نشانی یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ خرچ کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مال کو اپنے راستے میں خرچ کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 140