مسند الحميدي
أَحَادِيثُ بِلَالِ بْنِ رَبَاحٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مُؤَذِّنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- سیدنا بلال بن رباح رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 149
حدیث نمبر: 149
149 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا أَيُّوبُ السِّخْتِيَانِيُّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قُلْتُ لِبلَالٍ أَيْنَ صَلَّي فِي الْبَيْتِ؟ فَقَالَ «بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ» وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّي؟
149- سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خانہ کعبہ کے اندر کہاں نماز ادا کی تھی، تو انہوں نے جواب دیا: سامنے والے دو ستونوں کے درمیان۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں یہ پوچھنا بھول گیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی رکعات ادا کی تھیں؟

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 397، 468، 504، 505، 1167، 1598، ومسلم: 1329، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 2220، 3200، 3201، 3202، 3203، 3204، 3206،وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 4550»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:149  
فائدہ:
بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا درست ہے، اس صورت میں جس طرف مرضی چہرہ کر کے نماز پڑھ لی جائے۔ حطیم بھی بیت اللہ کا حصہ ہے، جس نے وہاں نماز پڑھی گویا اس نے بیت اللہ کے اندر نماز پڑھی، اللہ تعالیٰ نے راقم ناچیز کو جون 2013ءکو پہلی بار اپنے مقدس گھربیت اللہ کی زیارت کا موقع دیا، اس دوران کئی دفع حطیم میں نماز پڑھنے کا موقع دیا، ان شاء اللہ کسی وقت بیت اللہ کا دروازہ بھی کھول کر اندر داخل ہو کر نماز پڑھنے کا موقع ملے گا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 149