مسند الحميدي
أَحَادِيثُ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا خباب بن الارت رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 156
حدیث نمبر: 156
156 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الْأَعْمَشُ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ قَالَ: سَأَلْنَا خَبَّابًا هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ؟ قَالَ «نَعَمْ» فَقُلْنَا: بِأَيِّ شَيْءٍ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ ذَلِكَ؟ قَالَ «بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ»
156- ابومعمر بیان کرتے ہیں: ہم نے سیدنا خباب رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی نماز میں تلاوت کیا کرتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: جی ہاں۔ ہم نے دریافت کیا: آپ کو اس بات کا کیسے پتہ چلتا تھا؟ انہوں نے جواب دیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی مبارک کے ہلنے کی وجہ سے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: رقم: 746، 760، 761، 777، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 1826، 1830، وابن خزيمة فى ”صحيحه“، برقم: 505، 506»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:156  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ مقتدی دوران نماز امام کی طرف دیکھ سکتا ہے، نیز ظہر و عصر میں قرأت کرنا ہوگی اور یہ بھی ثابت ہوا کہ نماز میں داڑھی کے حرکت کرنے سے نماز میں کوئی نقص لازم نہیں آتا۔ داڑھی ہو گی تو حرکت کرے گی، افسوس کہ امت مسلمہ نے داڑھی کی توہین کی اور فیشن کے پیچھے پڑ کر ایک فرض کو چھوڑ دیا، داڑھی رکھنا فرض ہے، امر وجوب کا تقاضا کرتا ہے، داڑھی تمام شریعتوں میں فرض تھی۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 156