مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 161
حدیث نمبر: 161
161 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا ابْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: تَوَضَّأَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ: أَسْبِغِ الْوُضُوءَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ؛ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ»
161- ابوسلمہ بن عبدالرحمان بیان کرتے ہیں: سیدنا عبدالرحمان بن ابوبکر رضی اللہ عنہما نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی موجودگی میں وضو کیا تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: اے عبدالرحمان! اچھی طرح وضو کرو! کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: (کچھ) ایڑیوں کے لیے جہنم کی بربادی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه مسلم 240 وابن حبان فى ”صحيحه“: 1059، وأبو يعلى فى ”مسنده“: برقم: 4426»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:161  
فائدہ:
وضو مکمل کرنا چاہیے، وضو کے اعضاء سے ذرہ بھر جگہ بھی خشک نہیں رہنی چاہیے، ورنہ وضو نہیں ہوگا۔ جب وضو ہی نہیں ہوا تو نماز بھی نہیں ہوگی، جب نماز نہیں ہوئی تو انسان جہنم میں جائے گا۔ خلیفہ کو لوگوں کے وضو پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ کہیں وہ وضو غلط تو نہیں کر رہے۔ ہمارے دور میں ہمیں کچھ ایسے لوگوں سے واسطہ ہے جو دین سے دور ہیں، اور وضو، نماز اور دیگر اعمال کو حقیر سمجھتے ہیں، اور اس پر علمائے کرام پر طنز کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو ہدایت دے۔ وضو میں پاؤں کی ایڑیوں کو بھی دھونا چاہیے، یہ بھی پاؤں سے ہی ہیں، اور وضو میں پاؤں پر مسح باطل ہے اور دھونا فرض ہے، جرابوں اور موزوں پر مسح کرنا درست ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 161