مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 164
حدیث نمبر: 164
164 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَي بِالصِّبْيَانِ فَيَدْعُوَ لَهُمْ، فَأُتِيَ بِصَبِيٍّ فَبَالَ عَلَيْهِ فَأَتْبَعَ بَوْلَهُ الْمَاءَ»
164- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بچے لائے جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے دعائے خیر کیا کرتے تھے، ایک مرتبہ ایک بچہ لایا گیا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پیشاب کردیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیشاب پر پانی بہادیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، أخرجه البخاري 222، 5468، 6002 6355، ومسلم: 286، وابن حبان فى ”صحيحه“: برقم: 1372، وأبو يعلى فى ”مسنده“: برقم: 4623، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 24829»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:164  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹے بچوں سے خاص شفقت کرتے تھے، اور ان کے لیے دعا بھی کیا کرتے تھے۔ دودھ پیتا بچہ اگر پیشاب کر دے تو اس پر پانی چھڑکنا درست ہے، اور اگر دودھ پیتی بچی پیشاب کر دے تو اس کو دھونا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 164