مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 182
حدیث نمبر: 182
182 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا وُضِعَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ»
182- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب کھانا رکھ دیا جائے اور نماز کے لیے اقامت بھی کہی جاچکی ہو، تو پہلے کھانا کھالو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، أخرجه البخاري: 671، 5465، ومسلم: 558، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 4431، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 24754»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:182  
فائدہ:
کھانا سامنے ہو اور نماز کی اقامت کہی جائے تو پہلے کھانا کھانا چاہیے، تاکہ نماز کے خشوع و خضوع میں فرق نہ پڑے، اور نماز مکمل یکسوئی کے ساتھ ادا کی جائے۔ یہ ضابطہ تمام نمازوں کے لیے ہے۔ چونکہ نماز مغرب یا عشاء کے وقت کھانا کھایا جا تا ہے اس لیے احادیث میں ان کا ذکر ہے۔ امام صاحب اس سے مستثنٰی ہیں کیونکہ اس نے نماز پڑھانی ہوتی ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاری: 675، الأذان، الإمام إلى الصلاة وبيده مايأكل)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 182