مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 184
حدیث نمبر: 184
184 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَكِفًا فِي الْمَسْجِدِ وَأَخْرَجَ إِلَيَّ رَأْسَهُ فَغَسَلْتُهُ وَأَنَا حَائِضٌ»
184- سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں اعتکاف کرتے تھے (بعض اوقات) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مبارک میری طرف نکال دیتے تھے، تو میں اسے دھودیتی تھی، حالانکہ میں اس وقت حیض کی حالت میں ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري رقم: 295، 2028، 2029،2046، 5925، ومسلم: 297، وابن حبان فى ”صحيحه“: 1359، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4632»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:184  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ معتکف غسل کر سکتا ہے، کپڑے تبدیل کر سکتا ہے بعض لوگوں نے اعتکاف میں بھی بدعات شروع کر رکھی ہیں، مثلاً: اعتکاف کی حالت میں غسل نہیں کرنا، سرمہ نہیں ڈالنا، اپنے چہرے کو چھپا کر رکھنا، یہ ایسی چیزیں ہیں جن کا قرآن و حدیث میں کوئی ثبوت نہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ حائضہ کے ہاتھ پاک ہوتے ہیں، وہ آٹا گوندھے گی، روٹی پکائے گی، اور اپنے خاوند کا سر بھی دھو سکتی ہے۔ خواتین پر اپنے خاوند کی خدمت فرض ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 184