مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 187
حدیث نمبر: 187
187 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا أَبُو يَعْفُورَ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ نِسْطَاسٍ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَتِ الْعَشْرُ الْأَوَاخِرُ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ أَيْقَظَ أَهْلَهُ، وَأَحْيَا اللَّيْلَ، وَشَدَّ الْمِيزَرَ» قَالَ فَقَالَ غَيْرُهُ: وَجَدَّ
187- سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: جب رمضان کا آخری عشرہ آجاتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اہلیہ کو بیدار کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر عبادت کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کمر ہمت باندھ لیتے تھے۔ (یہاں ایک راوی نے لفظ مختلف نقل کیا ہے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وأبو يغفور هو عبدالرحمٰن بن عبيدالله، وأخرجه البخاري 2024، ومسلم: 1174، وأبوداود: 1376، وابن ماجه: 1768 وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 2443، وأبو يعلى فى ”مسنده“: برقم: 4370»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:187  
فائدہ:
اس سے ثابت ہوا کہ رمضان کے آخری عشرے میں رات کی عبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہیے، اس میں اپنے اہل وعیال کو بھی شریک کرنا چاہیے، اور انھیں رات کو بیدار کر دینا چاہیے۔ انسان کی نیکیوں کا موسم بہار رمضان ہے، اور رمضان میں آخری عشرے کو خاص مقام حاصل ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 187