مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 191
حدیث نمبر: 191
191 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَي عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ خَالَتِهَا عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ «هَلْ مِنْ طَعَامٍ؟» فَقُلْتُ: مَا عِنْدَنَا مِنْ طَعَامٍ قَالَ «فَأَنَا صَائِمٌ»
191- عائشہ بنت طلحہ اپنی خالہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتی ہیں۔ ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا کچھ کھانے کے لئے ہے؟ میں نے عرض کیا: ہمارے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو میں (نفلی) روزہ رکھ لیتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وانظر حديث سابق، وأخرجه مسلم 1154 وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 3628،3629، 3630 وأبو يعلى فى ”مسنده“ برقم: 4563،4596، 4743»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:191  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نفلی روزے کی نیت دن کو بھی کرنا درست ہے، اس کی شرط یہ ہے کہ اذان سے لے کر دن کے اس وقت تک کوئی چیز نہ کھائی ہو اور نہ پی ہو۔ بے شمار محدثین نے اس حدیث سے یہی مسئلہ اخذ کیا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 191