مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 194
حدیث نمبر: 194
194 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدِي قَطُّ»
194- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ہاں عصر کی بعد کی دو رکعات کبھی ترک نہیں کیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 590، ومسلم: 835، وابن حبان فى ”صحيحه“برقم: 1570، 1571،1572، 1573، 1577، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4489»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:194  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نماز عصر کے بعد دو رکعت پڑھنا مسنون ہیں، اور جو اس کو خاصہ قرار دے، اس پر دلیل لازم ہے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی عصر کے بعد دو رکعات پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے تفصیل کے لیے المحلیٰ لا بن حزم (2/34۔ 40) کا مطالعہ کریں۔ ان دورکعتوں کی وجہ صحيح مسلم (کتاب الصلاۃ، باب صـلاة المسافرين وقصرها، حدیث: 835) میں موجود ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ آپ نماز عصر کے بعد دو رکعت کیوں پڑھتے ہیں، اس کے جواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں یہ دو رکعتیں نماز ظہر کے بعد پڑھتا تھا، میرے پاس مال آیا، مال نے مجھے مشغول کر دیا، میں وہی دونوں رکعتیں اب پڑھتا ہوں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 194