مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 220
حدیث نمبر: 220
220 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ الضَّبِّيُّ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْغَنَمِ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُهُ الْمُحْرِمُ»
220- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانی کی بکریوں کے لیے ہار بنایا کرتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی ایسی چیز سے اجتناب نہیں کرتے تھے، جس سے احرام والا شخص اجتناب کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، وأخرجه البخاري: 1696، 1698، ومسلم: 1321، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 4003، 4009،4010، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4394، 4852»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:220  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ہدی کا جانور تیار کر کے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ کر دینے سے حج نہ کر نے والے پر حالت احرام کے احکام لازم نہیں آتے۔ اس پر تب ہی حالت احرام کا حکم نافذ ہوگا جب وہ حج کی نیت کر کے احرام باندھے گا۔ نیز دیکھیں صحیح البخاری: 1702۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 220