مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 258
حدیث نمبر: 258
258 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَأَلَ الْحَارِثُ بْنُ هِشَامٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ؟ فَقَالَ: «يَأْتِينِي أَحْيَانًا فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ فَيَفْصِمُ عَنِّي، وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْهُ، وَهُوَ أَشَدُّ مَا يَأْتِينِي، وَيَأْتِينِي أَحْيَانًا فِي مِثْلِ صُورَةِ الْفَتَي فَيَنْبِذُهُ إِلِيَّ فَأَعِيهِ، وَهُوَ أَهْوَنُهُ عَلَيَّ»
258- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، حارث بن ہشام نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بعض اوقات وہ مجھ پر گھنٹی کی آواز کی طرح آتی ہے، جب یہ کیفیت ختم ہوجاتی ہے، تو میں اس وحی کو یاد کرلیتا ہوں اور یہ مجھ پر آنے والی سب سے سخت ترین کیفیت ہوتی ہے، بعض اوقات فرشتہ میرے سامنے ایک نوجوان کی شکل میں آتا ہے اور وہ کلمات بتا دیتا ہے، تو میں انہیں محفوظ کرلیتا ہوں اور یہ میرے لئے سب سے آسان صورت ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري 2، أخرجه مسلم 2333» ‏‏‏‏
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:258  
فائدہ:
اس حدیث میں وحی کی مختلف صورتیں بیان کی گئی ہیں اور وہ چار ہیں۔ ① اللہ تعالیٰ براہ راست اپنے رسول سے بات کرے۔ ② فرشتہ اللہ کا پیغام لے کر رسول کی طرف آئے۔ ③ دل پر القا ہو۔ ④ سچے خواب دکھائی دیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی ایک صورت میں وحی آتی تھی اور کبھی دوسری صورت میں، نیز اس حدیث سے علم وحی کو یاد کر نے اور یاد رکھنے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 258