مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 274
حدیث نمبر: 274
274 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ: ذُكِرَ لِعَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً تَلْبَسُ النَّعْلَيْنِ فَقَالَتْ «لَعَنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَةَ النِّسَاءِ»
274- ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں: ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا گیا کہ ایک عورت نعلین(مردوں کے مخصوص قسم کے جوتے) پہنتی ہے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والی خواتین پر لعنت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، فيه عنعنة ابن جريج، وقد استوفينا تخريجه فى مسند الموصلي برقم 4880، ويشهد له حديث ابن عباس الذى خر جناه فى مسند الموصلي أيضاً برقم 2433،. وحديث أبى هريرة الذى خر جناه برقم 1455، فى موارد الظمآن ورجله النساء المتشبهة بالرجال..»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:274  
فائدہ:
اس حدیث میں عورتوں کا مردوں کی مشابہت کرنے سے منع کیا گیا ہے، یہاں تک کہ عورت مردوں والی جوتی اور ان جیسے کپڑے بھی نہیں پہن سکتی۔ اگر چہ حد یث بلحاظ سند ضعیف ہے لیکن اپنے شاہد کی وجہ سے صحيح ہے۔ شاہد کے لیے دیکھیے (سنن ابی داؤد: 4098) یہ شاہد صحيح ثابت ہے۔ والحمد للہ۔ گھر کے اند رعورت کا مردوں کی جوتی پہننا اور مرد کا عورتوں کی جوتی پہننا بھی اس حدیث کے عموم کی وجہ سے منع ہے، لیکن اگر ہاتھ وغیرہ میں جاتے وقت پہن لی جائے، بشرطیکہ اپنی جوتی نہ مل رہی ہو، تو اس کی گنجائش ہے۔ ایک تو بامر مجبوری ہے اور دوسرا وہ اپنے گھر میں ہی ہے، عورت ی جوتی پہن کر باہر نہیں جارہا کہ کوئی اسے عورت تصور کرنا شروع کر دے گا۔ موجودہ دور میں خواتین مردوں کی مشابہت کی خاطر اور مردعورتوں کی مشابہت کی خاطر بہت زیادہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتے ہوۓ نظر آتے ہیں، بس اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کی اصلاح فرماۓ۔ آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 274