مسند الحميدي
أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -- ام المؤمنین سیدہ میمونہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 314
حدیث نمبر: 314
314 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ فَمَاتَتْ، فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْهَا، فَقَالَ: «أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَكُلُوهُ» قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَقِيلَ لِسُفْيَانَ فَإِنَّ مَعْمَرًا يُحَدِّثُهُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُفْيَانُ: مَا سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُحَدِّثُهُ إِلَّا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ مِرَارًا
314- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک چوہا گھی میں گر کر مرگیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا: اسے اور اس کے آس پاس والے (جمے ہوئے) گھی کو پھینک دو اور (باقی بچ جانے والے) کو کھالو۔
امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان سے کہا گیا: معمر نے یہ روایت زہری کے حوالے سے سعید کے حوالے سے سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کی ہے، تو سفیان نے جواب دیا: میں نے زہری کو یہی بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ یہ روایت عبید اللہ کے حوالے سے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے اور یہ روایت میں نے ان کی زبانی کئی مرتبہ سنی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه البخاري فى «االذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ» برقم: 235، 236،5538، 5539، 5540، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 790، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1392، 1393، 1394، والنسائي فى «المجتبى» ، برقم: 4269، والنسائي فى «الكبرى» ، برقم: 4570، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 3841، والترمذي فى» ‏‏‏‏جامعه» ، برقم: 1798، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 7298، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5841، 7078» ‏‏‏‏
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:314  
فائدہ:
اس حدیث میں اس صورت کا بیان ہے کہ اگر گھی منجمد (جما ہوا) ہو تو اس جگہ سے اور اردگرد سے تھوڑا سا گھی پھینک دیا جائے، باقی کو کھایا جا سکتا ہے لیکن اگر گھی مائع ہے تو اس تمام گھی کو بہا دیا جائے گا۔ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ چو ہا نا پاک ہے، اور حرام بھی ہے۔ بعض لوگ اپنے ہوٹلوں میں چوہے کا قیمہ بنا کر سموسوں وغیرہ میں ڈالتے ہیں، جو کہ کبیرہ گناہ ہے، اور مسلمانوں سے دھوکا ہے، اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں میں اپنا ڈر پیدا فرمائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 314