مسند الحميدي
حَدِيثُ أُمِّ شَرِيكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا -- سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا سے منقول روایات

حدیث نمبر 353
حدیث نمبر: 353
353 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ الْحَجَبِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي أُمُّ شَرِيكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَمَرَهَا بِقَتْلِ الْأَوْزَاغِ»
353- سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گرگٹ (یا چھپکلی) کو مارنے کی ہدایت کی تھی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «بدء الخلق» برقم: 3307،3359، ومسلم فى «‏‏‏‏قتل الحيات وغيرها» ‏‏‏‏2237، وابن حبان فى «صحيحه» ‏‏‏‏ برقم: 5634، والنسائي فى «المجتبى» ، برقم: 2885، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3228، وأحمد في «مسنده» ، برقم: 28008، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 20251، والطبراني فى "الكبير"، برقم: 250،251»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:353  
353- سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گرگٹ (یا چھپکلی) کو مارنے کی ہدایت کی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:353]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ چھپکلی مارنا فرض ہے، نیز اس کو پہلی ضرب سے مارنے کے بدلے میں 100 نیکیاں بھی ملتی ہیں۔ (صحیح مسلم: 5847 / 2240) اس کو مارنے کی وجہ بھی حدیث میں موجود ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سیدنا ابراہیم علیہ السلام آتش نمرود میں ڈالے گئے تو زمین کا ہر جانور اسے بجھانے کی کوشش کرتا تھا، البتہ چھپکلی اسے پھونکیں مار، مار کر تیز کرنے میں کوشاں تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مار دینے کا حکم دیا۔ (سنن ابن ماجہ: 3231۔ حسن) یاد رہے کہ قواعد فقہیہ میں سے ہے کہ جس جانور کو قتل کر نے کا حکم دیا گیا ہو، یا جس جانور کوقتل کرنے سے منع کیا گیا ہو، اس کا کھانا حرام ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 353