مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا أبی بن کعب رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 377
حدیث نمبر: 377
377 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَحْفَظُ بِحِفْظِ الرَّجُلِ الصَّالِحِ وَلَدَهُ وَوَلَدَ وَلَدِهِ وَدُوَيْرَتَهُ الَّتِي فِيهَا وَالدُّوَيْرَاتِ حَوْلَهُ فَمَا يَزَالُونَ فِي حِفْظٍ مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ» قَالَ سُفْيَانُ: وَزَادَنِي فِيهِ «وَسِتْرٍ»
377- محمد بن منکدر بیان کرتے ہیں: اللہ تعالیٰ کسی نیک آدمی کی وجہ سے اس کی اولاد، اور اس کی اولاد کی اولاد، اسکے گھر کو، اس کے آس پاس کے گھروں کو محفوظ رکھتا ہے۔ اور وہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے حفاظت میں ہوتے ہیں۔
سفیان کہتے ہیں: میرے استاد نے میرے سامنے یہ الفاظ زائد نقل کئے ہیں: اور وہ پردے میں ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه النسائي فى «الكبرى» برقم: 11866، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» ، برقم: 3199، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 36564»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:377  
377- محمد بن منکدر بیان کرتے ہیں: اللہ تعالیٰ کسی نیک آدمی کی وجہ سے اس کی اولاد، اور اس کی اولاد کی اولاد، اسکے گھر کو، اس کے آس پاس کے گھروں کو محفوظ رکھتا ہے۔ اور وہ سب اللہ تعالیٰ کی طرف سے حفاظت میں ہوتے ہیں۔ سفیان کہتے ہیں: میرے استاد نے میرے سامنے یہ الفاظ زائد نقل کئے ہیں: اور وہ پردے میں ہوتے ہیں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:377]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ ایمان کا بہت مقام ومرتبہ ہے، جو شخص صحیح معنوں میں مومن ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو اور اس کی اولا د کو فتنوں سے محفوظ فرماتا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: «نَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ» ‏‏‏‏ (الحج: 38) بے شک اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی طرف سے دفاع کرتا ہے جو ایمان لائے۔
نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اولاد خواہ کیسی بھی ہو، گنہگار ہو یا نیک ہو، اگر اس کے والدین نیک ہیں تو اس کی نیکی اور صالحیت اولا د کے کام آئے گی۔
SG تنبيه: EG كـان أبـو هـما صالحا کی تفسیر میں حافظ عبدالسلام بن محمد رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے صالح بندوں کی وفات کے بعد بھی ان کی مومن اولاد کی خاص نگہداشت فرماتا ہے۔ (تفسير القرآن الكريم: 560/2)
مومن اولاد کی شرط لگانا مسند حمیدی میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی تفسیر (376) کے خلاف ہے، خضر علیہ السلام کے واقعے میں ان لڑکوں کا نیک ہونا ثابت نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 377