397- سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا، سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جسے نرمی میں حصہ عطا کیا گیا، اسے بھلائی میں سے حصہ عطا کیا گیا اور جو شخص نرمی میں سے حصے سے محروم رہا وہ بھلائی میں حصے سے محروم رہا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده جيد: وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 481،5693،5695، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4799، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2002،2003،2013، والبيهقي في «سننه الكبير» برقم: 20855، وأحمد فى «مسنده» برقم: 28142»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:397
397- سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا، سیدنا ابورداء رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جسے نرمی میں حصہ عطا کیا گیا، اسے بھلائی میں سے حصہ عطا کیا گیا اور جو شخص نرمی میں سے حصے سے محروم رہا وہ بھلائی میں حصے سے محروم رہا۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:397]
فائدہ: اس حدیث سے نرمی کی فضیلت و اہمیت ثابت ہوتی ہے، نرم مزاج انسان خیر پر ہوتا ہے، اور سخت مزاج بے شمار نیکیوں سے محروم ہو جا تا ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 397