مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 426
حدیث نمبر: 426
426 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ أَنَّهُمَا سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُخْبِرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَأُمَامَةُ بِنْتُ الْعَاصِ وَهِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي عَاتِقِهِ فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا فَإِذَا فَرَغَ مِنَ السُّجُودِ أَعَادَهَا»
426- سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے دیکھا۔ سدیہ امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہا جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی صاحبزادی ہیں، انہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی گردن پر اٹھایا ہوا تھا، جب صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کھڑا کردیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے سے فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دوبارہ اٹھا لیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري برقم: 516،5996، ومسلم برقم: 543، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 589، وابن الجارود فى «المنتقى» برقم: 237، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 783،784،868، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1109،1110،2339، 2340، وأبو داود فى «سننه» برقم: 917،918،919،920»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:426  
426- سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے دیکھا۔ سدیہ امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہا جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی صاحبزادی ہیں، انہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی گردن پر اٹھایا ہوا تھا، جب صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کھڑا کردیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے سے فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دوبارہ اٹھا لیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:426]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بچوں کے ساتھ ہر حال میں شفقت سے پیش آنا چاہیے، خواہ وہ نماز میں ہی تنگ کیوں نہ کریں، وہاں بھی انھیں ڈانٹنا نہیں چاہیے۔ دوران نماز اگر چھوٹا بچہ اپنے باپ وغیرہ کے ساتھ چمٹا ہوا ہے اور وہ نمازی کے آگے سے گزر جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ استنباط اس حدیث سے لیا گیا ہے کہ اگر ایک شخص نماز میں بچے کو اپنے کندھے پر سوار کرتا ہے، پھر جب وہ اس کو نیچے رکھتا ہے، تو وہ گھٹنوں کے بل یا چل کر آگے سے بھی گزرسکتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 426