مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 462
حدیث نمبر: 462
462 -قَالَ سُفْيَانُ حَفِظْنَاهُ مِنَ الْأَعْمَشِ وَلَمْ نَجِدْهُ هَاهُنَا بِمَكَّةَ قَالَ وَسَمِعْتُ إِسْمَاعِيلَ بْنَ رَجَاءٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللَّهِ فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً، فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ فَإِنْ كَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَاءً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً فَأَكْبَرُهُمْ سِنًّا، وَلَا يُؤَمَّ رَجُلٌ فِي سُلْطَانِهِ، وَلَا يُجْلَسُ عَلَي تَكْرِمَتِهِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ»
462- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: لوگوں کی امامت وہ شخص کرے جو اللہ کی کتاب زیادہ اچھے طریقے سے پڑھ سکتا ہو اگر وہ لوگ قرأت میں برابر ہوں، تو وہ شخص کرے جو سنت کا زیادہ علم رکھتا ہو، اگر وہ لوگ سنت کے علم میں بھی برابر ہوں تو وہ شخص کرے جس نے ہجرت پہلے کی ہو، اگر وہ ہجرت میں بھی برابر ہوں، تو وہ شخص کرے جس کی عمر زیادہ ہو اور کوئی بھی شخص کسی دوسرے کی حکومت میں میں امامت نہ کرے اور نہ ہی اس کے گھر میں اس کے بیٹھنے کی مخصوص جگہ پر بیٹھے، البتہ اس کی اجازت کے ساتھ ایسا کیا جاسکتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 673، وابن الجارود فى «المنتقى» برقم: 338، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1507، 1516، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2127، 2133، 2144، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 893، 894، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 779، 782، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 857، 860، وأبو داود فى «سننه» برقم: 582، والترمذي فى «جامعه» برقم: 235، 2772، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 980، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17337، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3470»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:462  
462- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: لوگوں کی امامت وہ شخص کرے جو اللہ کی کتاب زیادہ اچھے طریقے سے پڑھ سکتا ہو اگر وہ لوگ قرأت میں برابر ہوں، تو وہ شخص کرے جو سنت کا زیادہ علم رکھتا ہو، اگر وہ لوگ سنت کے علم میں بھی برابر ہوں تو وہ شخص کرے جس نے ہجرت پہلے کی ہو، اگر وہ ہجرت میں بھی برابر ہوں، تو وہ شخص کرے جس کی عمر زیادہ ہو اور کوئی بھی شخص کسی دوسرے کی حکومت میں میں امامت نہ کرے اور نہ ہی اس کے گھر میں اس کے بیٹھنے کی مخصوص جگہ پر بیٹھے، البتہ اس کی اجازت کے ساتھ ایسا کیا جاسکتا ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:462]
فائدہ:
اس حدیث میں امام کس کو بنایا جائے، اس کی تفصیل ہے، امام کی اہم صفت یہ ہونی چاہیے کہ وہ قرآن و حدیث میں ماہر ہو، قرآن کے ساتھ ساتھ اس کو متعلقہ علوم و فنون میں بھی ماہر ہونا چاہیے اور باعمل بھی ہونا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 462