مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات

حدیث نمبر 463
حدیث نمبر: 463
463 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمْ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْجَفَا وَالْقَسْوَةُ وَغِلَظُ الْقُلُوبِ فِي الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ عِنْدَ أُصُولِ أَذْنَابِ الْإِبِلِ مِنْ رَبِيعَةَ وَمُضَرَ»
463- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ربیعہ اور مضر قبیلے سے تعلق رکھنے والے وہ لوگ جو اونٹوں کو ان کی دم کی طرف سے ہانک کر لے جاتے ہیں ان میں جفا، سختی اور شدت پسندی پائی جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3302، 3498، 4387، 5303، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 51، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17340، برقم: 22774، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 33100»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:463  
463- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ربیعہ اور مضر قبیلے سے تعلق رکھنے والے وہ لوگ جو اونٹوں کو ان کی دم کی طرف سے ہانک کر لے جاتے ہیں ان میں جفا، سختی اور شدت پسندی پائی جاتی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:463]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ طبیعت پر کاموں کے اثرات مرتب ہوتے ہیں، جیسے کوئی کام کرتا ہے، ویسے ہی اس کی طبیعت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اونٹ سخت جان ہوتے ہیں، اس لیے اونٹوں کا چرواہا یا اس کا مالک بھی سخت دل ہوگا۔
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ دنیاوی امور میں پڑ کر قرآن و حدیث کو چھوڑ دینا کوئی عقلمندی نہیں ہے، ہر حلال کا روبار کیا جائے لیکن اسلام کے دائرے میں رہ کر۔
قوم ربیعہ اور قوم مضر کی مذمت ثابت ہوتی ہے۔ ربیعہ اور مضر کے قبائل کو کفر میں دوسرے کافروں سے بڑھ کر قرار دیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ سب کا ایمان برابر نہیں ہوتا۔ کسی کا کم کسی کا زیادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح سب کافروں کا کفر بھی برابر نہیں، کسی کا کم ہوتا ہے، کسی کا زیادہ۔ یہی حال دل کی دوسری کیفیتوں کا ہے۔ جن لوگوں کا دل نرم ہوتا ہے ان میں ایمان ہوتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 463