مسند الحميدي
حَدِيثُ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -- سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول روایات

حدیث نمبر 467
حدیث نمبر: 467
467 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ قَالَ: ثنا كُرَيْبٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ وَكَانَ رِدْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمُزْدَلِفَةِ حَتَّي رَمَي الْجَمْرَةَ قَالَ: «لَمْ أَزَلْ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُلَبِّي حَتَّي رَمَي الْجَمْرَةَ»
467- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما مزدلفہ سے روانہ ہوتے وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے، یہاں تک کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کی رمی کرلی۔ وہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلسل تلبیہ پڑھتے ہوئے سنتا رہا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کی رمی کرلی (تو تلبیہ پڑھنا موقوف کیا)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1543، 1670، 1685، 1686، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1281، 1282، وابن الجارود فى «المنتقى» برقم: 523، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2825، 2832، 2843، 2860، 2873، 2881، 2885، 2887، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3804، 3855، 3872، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 5235، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3017، 3020، 3052،3055، 3058، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1815، 1920، والترمذي فى «جامعه» برقم: 918، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3040، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 1816، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 14096»
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:467  
467- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما مزدلفہ سے روانہ ہوتے وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے، یہاں تک کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کی رمی کرلی۔ وہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلسل تلبیہ پڑھتے ہوئے سنتا رہا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کی رمی کرلی (تو تلبیہ پڑھنا موقوف کیا)۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:467]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مزدلفہ سے لے کر کنکر مارنے تک تلبیہ کہتے رہنا چاہیے، ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ ایک سواری پر سوار ہوسکتا ہے، آخری وقوف وقوفِ مزدلفہ ہوگا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 467